7 اکتوبر 2025 - 10:01
ہندوستان امریکی ٹیرف کا جواب  اپنے 3D ہتھیار  سے دے گا

جے این یو کی پہلی اراولی سمٹ میں، ایس جے شنکر نے ٹرمپ ٹیرف کی وجہ سے پیدا ہونے والے ہنگاموں سے نمٹنے کے لیے اپنا منصوبہ پیش کیا۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،جے این یو کی پہلی اراولی سمٹ میں، ایس جے شنکر نے ٹرمپ ٹیرف کی وجہ سے پیدا ہونے والے ہنگاموں سے نمٹنے کے لیے اپنا منصوبہ پیش کیا۔جے این یو کی پہلی اراولی سمٹ میں، ایس جے شنکر نے ٹرمپ ٹیرف کی وجہ سے پیدا ہونے والے ہنگاموں سے نمٹنے کے لیے اپنا منصوبہ پیش کیا۔
 ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی سے پیدا ہونے والی ہلچل پر ایس۔ جے شنکر نے بھارت کی “تھری ڈی” حکمتِ عملی بیان کی۔ جے این یو میں منعقدہ اراؤلی سمٹ میں انہوں نے کہا کہ بھارت کو اپنے وسیع گھریلو بازار، ماہر نوجوان آبادی اور ڈیٹا پاور کا استعمال کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی نے بھارت سمیت پوری دنیا میں ہلچل مچا دی ہے۔ اسی دوران بھارتی وزیرِ خارجہ ایس۔ جے شنکر نے دنیا کے بدلتے ہوئے معاشی حالات پر بھارت کی حکمتِ عملی واضح کر دی ہے۔ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے اسکول آف انٹرنیشنل اسٹڈیز میں منعقدہ پہلی ’اراؤلی سمٹ‘ سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ ’’آج عالمی نظام میں ہر چیز کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ایک حقیقت بن چکی ہے، اور بھارت کو اس غیر مستحکم ماحول میں بھی مسلسل آگے بڑھنا ہوگا۔‘

جے شنکر نے ٹرمپ کے ہندوستانی سامان پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کے فیصلے کے بارے میں بھی کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا، ٹیرف کے اتار چڑھاؤ نے عالمی تجارتی حسابات کو متاثر کیا ہے۔ اب، ملکیت اور حفاظت، لاگت نہیں، اقتصادی لین دین کے لیے اہم معیار بن گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا عروج ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دنیا غیر معمولی عدم استحکام کا سامنا کر رہی ہے۔ عالمی مینوفیکچرنگ کا ایک تہائی حصہ ایک واحد جغرافیائی خطہ (چین) میں مرکوز ہے، سپلائی چین محدود ہے، نایاب زمینی معدنیات کے لیے مقابلہ تیز ہو رہا ہے، اور ٹیکنالوجی کے کنٹرول سخت ہو گئے ہیں۔

وزیر خارجہ نے ہندوستان کی ترقی کے تین کلیدی انجنوں کی نشاندہی کی، جسے انہوں نے 3D یعنی ڈیمانڈ، ڈیموگرافی اور ڈیٹا قرار دیا۔ جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان کی ایک بہت بڑی مقامی مارکیٹ ہے اور، “گر دوسروں کی طرح ہم پر محصولات عائد کیے جاتے ہیں، تو ہم جانتے ہیں کہ اپنی مارکیٹ کی مضبوطی کو کس طرح استعمال کرنا ہے۔ ہمیں دیسی ٹیکنالوجی کو اپنانا چاہیے تاکہ ہماری مارکیٹ ہمیں فائدہ پہنچا سکے۔”آبادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے ہندوستان کی ہنر مند نوجوان آبادی کو ہندوستان کا سب سے بڑا اثاثہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی کئی اسکیمیں، جیسے اسکل انڈیا اور اسٹارٹ اپ انڈیا، نوجوانوں کی اختراع کو نئی بلندیوں تک لے جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “المی سطح پر ہنر مند افرادی قوت کو فروغ دینا ہماری ترجیح ہے۔بھارت ڈیٹا پاور بن رہا ہے۔ جے شنکر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان تیزی سے ڈیٹا پاور بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا، یہاں ڈیٹا سینٹر بنائے جا رہے ہیں، اور نوئیڈا اور جنوبی ہندوستان میں بڑے مرکز تیار ہو رہے ہیں۔” ڈیٹا مستقبل کی توانائی ہے، اور ہندوستان اس کا مرکز بن سکتا ہے۔

جے شنکر نے عالمی چیلنجوں کی ایک جھلک پیش کرتے ہوئے کہا، “ہتھیاروں کا معیار اور جنگ کی نوعیت بدل گئی ہے۔ یہ زیادہ دور دراز، زیادہ موثر اور زیادہ خطرناک ہو گئے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے دخول نے خودمختاری کو متاثر کیا ہے۔ دنیا سمجھوتے کی بجائے تنازعات کی طرف بڑھ رہی ہے۔ جے شنکر نے کہا، ہندوستان کو اپنے داؤ کی حفاظت کرتے ہوئے عالمی درجہ بندی میں مسلسل اضافہ کرنا چاہیے۔ ہمیں دونوں کو خطرات سے بچنا چاہیے اور جب ضروری ہو تو خطرہ مول لینا چاہیے۔” ان کا پیغام واضح تھا: اگر ٹرمپ ٹیرف کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، تو ہندوستان اپنے 3D کو نئی حکمت عملی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha